• KHI: Maghrib 7:08pm Isha 8:32pm
  • LHR: Maghrib 6:51pm Isha 8:23pm
  • ISB: Maghrib 7:00pm Isha 8:36pm
  • KHI: Maghrib 7:08pm Isha 8:32pm
  • LHR: Maghrib 6:51pm Isha 8:23pm
  • ISB: Maghrib 7:00pm Isha 8:36pm

فیکٹ چیک: تحریک طالبان کے ایئرفورس کا لڑاکا طیارہ چرانے کی ڈان کی مبینہ نیوزرپورٹ کا وائرل اسکرین شاٹ جعلی ہے

شائع May 2, 2025
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ ایکس ’ پر متعدد بھارتی صارفین کی پوسٹس میں ڈان ڈاٹ کام کی ایک مبینہ نیوز رپورٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا گیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عسکریت پسند گروپ نے پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کا ایک ایف-16 لڑاکا طیارہ چوری کر لیا ہے۔

آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے اور ڈان نے ایسی کوئی رپورٹ شائع نہیں کی۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے ایک حملے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں، پہلگام بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کا ایک سیاحتی مقام ہے، جہاں گرمیوں میں ہر سال ہزاروں سیاح جاتے ہیں۔

22 اپریل کو مسلح افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور 17 ر زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد، بھارت نے بغیر ثبوت فراہم کیے الزام عائد کردیا کہ حملہ آوروں کے پاکستان سے روابط تھے، اس الزام کی اسلام آباد نے سختی سے تردید کی ہے۔

اس واقعے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں، اور اسی وقت سے بھارتی مین اسٹریم اور سوشل میڈیا آؤٹ لیٹس پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔

دعویٰ

جمعرات کو، ڈان ڈاٹ کام کے ایک مبینہ اسکرین شاٹ کو ایکس پر ایک بھارتی اکاؤنٹ نے شیئر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ نیوز آؤٹ لیٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ ٹی ٹی پی نے پی اے ایف کا ایک ایف-16 لڑاکا طیارہ چوری کر لیا ہے۔

پوسٹ کے کیپشن میں کہا گیا: ’ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی نے پاکستان ایئر فورس کا ایک لڑاکا طیارہ چوری کر لیا ہے، اگر یہ سچ ہے تو یہ ملٹری سیکیورٹی کی چونکا دینے والی ناکامی ہے۔’ کیپشن میں مزید کہا گیا کہ’ پاکستان میں تو لڑاکا طیارے بھی محفوظ نہیں ہیں۔’

صارف نے مبینہ خبر کی کہانی کا لنک یا عنوان کے علاوہ اس کا متن شیئر نہیں کیا۔

پوسٹ کو 263000 بار دیکھا گیا۔

اسی مبینہ اسکرین شاٹ اور دعوے کو ایکس پر کئی دیگر بھارتی اکاؤنٹس نے بھی شیئر کیا جنہیں مجموعی طور پر 26000 سے زیادہ بار دیکھا گیا۔

فیکٹ چیک

اس دعوے کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے ایک فیکٹ چیک شروع کیا گیا کیونکہ یہ بہت تیزی سے پھیل رہا تھا اور حالیہ پہلگام حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان رونما ہونے والے واقعات میں عوام کی گہری دلچسپی تھی۔

اے آئی پر مبنی فرانزک ٹول فوٹو فرانزکس کا استعمال کرتے ہوئے مبینہ ڈان ڈاٹ کام کی رپورٹ کے اسکرین شاٹ کا تجزیہ کرنے سے پوری تصویر میں نمایاں دھندلاپن اور تحریف ظاہر ہوئی، خاص طور پر متن کے ارد گرد، جس سے ممکنہ ڈیجیٹل ہیرا پھیری کی نشاندہی ہوتی ہے۔

اس کے برعکس، جب ڈان ڈاٹ کام کی آفیشل ویب سائٹ سے ایک رپورٹ کے اسکرین شاٹ کا اسی ٹول کا استعمال کرتے ہوئے تجزیہ کیا گیا، تو متن کا کوئی واضح دھندلاپن ظاہر نہیں ہوا۔

ایک ساتھ بصری موازنے نے مزید اہم تضادات کو اجاگر کیا، مبینہ اسکرین شاٹ میں، سرخی کا ہر لفظ بڑے حروف میں ہے،یہ ڈان ڈاٹ کام کے اصل سرخی کے انداز کے برعکس ہے جس میں صرف منتخب الفاظ کو بڑا یا جلی کیا جاتا ہے ۔

سرخی اور بائی لائن کے درمیان فاصلہ بھی ڈان ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر نظر آنے والے مستقل فارمیٹ سے نمایاں طور پر بڑا ہے۔

مزید برآں، مبینہ ڈان ڈاٹ کام کے مضمون کو تلاش کرنے کے لیے کی گئی کلیدی الفاظ کی تلاش کے نتیجے میں نیوز آؤٹ لیٹ کی ویب سائٹ یا کسی دوسرے معروف مین اسٹریم میڈیا آؤٹ لیٹ پر ایسی کوئی رپورٹ نہیں ملی۔

اس کے برعکس، 10 جون 2020 کی ڈان ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ جس کا عنوان تھا،’گمشدہ ایف-16‘ کے بارے میں جعلی خبروں کا اسکرین شاٹ ڈان ڈاٹ کام کے طور پر سوشل میڈیا پر سامنے آیا’ ، کے مطابق، اس سے قبل بھی اسی طرح کی صورتحال پیش آ چکی تھی۔

رپورٹ کے مطابق، ڈان ڈاٹ کام پر ایک مضمون کی طرح نظر آنے والی ایک جعلی خبر کی کہانی کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر سامنے آیا تھا، ٹوئٹر (ایکس) پر شیئر کیے گئے جعلی اسکرین شاٹ نے عوام کو یہ تاثر دے کر گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی کہ کراچی میں ’افراتفری کی صورتحال‘ کے دوران پی اے ایف کا ایک ایف-16 لڑاکا طیارہ ’گم‘ ہو گیا تھا۔

جعلی اسکرین شاٹ ، جسے بھارتی ٹوئٹر صارفین نے بڑے پیمانے پر شیئر کیا تھا، اسی دن سامنے آیا تھا جب بھارتی میڈیا نے لائن آف کنٹرول عبور کرنے والے بھارتی فضائیہ کے جنگی طیاروں کی افواہوں کے بعد کراچی میں’ افراتفری’ کی اطلاع دی تھی۔

تصویر کو اس طرح تراشا گیا تھا کہ صرف جعلی کہانی کی سرخی دکھائی دے اور اسے ڈان ڈاٹ کام پر خبروں کے مضامین کی طرح دکھانے کے لیے تبدیل کیا گیا تھا، تاہم، بعض گرامر اور اسلوبی انحرافات نے ’ اسکرین شاٹ کے صریحاً غیر مستند ہونے’ کی نشاندہی کی تھی۔

آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے ڈان ڈاٹ کام کے ایڈیٹر سے بھی رابطہ کیا تاکہ یہ تصدیق کی جا سکے کہ ایسی کوئی رپورٹ کبھی شائع ہوئی ہے یا نہیں، ڈان ڈاٹ کام کے نیوز ایڈیٹر بلال فاروقی نے تصدیق کی کہ “’ ڈیجیٹل ڈیسک نے یکم مئی یا کسی اور تاریخ کو ایسی کوئی کہانی رپورٹ نہیں کی ہے۔’

جانچ پڑتال کا نتیجہ : گمراہ کُن

لہذا، فیکٹ چیک نے طے کیا کہ ٹی ٹی پی کی جانب سے پی اے ایف کا ایف-16 لڑاکا طیارہ چوری کرنے کے بارے میں مبینہ ڈان ڈاٹ کام کی رپورٹ کے وائرل اسکرین شاٹ سے متعلق دعویٰ غلط ہے۔

ڈان ڈاٹ کام نے ایسی کسی کہانی کی اطلاع نہیں دی، اور نہ ہی کسی دوسرے مین اسٹریم آؤٹ لیٹ نے اسے کور کیا، اور مبینہ خبر کی کہانی کی وائرل تصویر میں ترمیم کی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 مئی 2025
کارٹون : 12 مئی 2025
OSZAR »